- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 3 months, 2 weeks ago by
Shahid Masood.
Viewing 1 post (of 1 total)

Viewing 1 post (of 1 total)
- You must be logged in to reply to this topic.
› Jirga › International
نیو یارک: امریکا دوسری جنگ عظیم کے بعد بد ترین مالیاتی خسارے کا شکار ہوگیا۔ مالی سال 2020ء میں امریکا کا کل مالیاتی خسارہ تین ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا، امریکا کے بیرونی قرضے بھی جی ڈی پی سے زیادہ ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق الیکشن سے قبل ٹرمپ کے لیے ایک اور دھچکا، امریکا تاریخ کے بد ترین مالیاتی خسارے کا شکار ہو گیا۔ مالی سال 2020 میں امریکا کا کل مالیاتی خسارہ 3130 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گیا جو کل جی ڈی پی کا 15.2 فیصد بنتا ہے۔
اس دوران امریکی کے بیرونی قرضے بھی دوسری جنگ عظیم کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ واشنگٹن کے بیرونی قرضے جی ڈی پی کے 102 فیصد سے بھی زیادہ ہو گئے جبکہ آخری بار 1946ء میں بیرونی قرضے جی ڈی پی سے تجاوز کر گئے تھے۔
معاشی ماہرین کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کورونا پر قابو پانے میں ناکام رہی تو آنے والے دنوں میں کئی امریکی اداروں کو بجٹ کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
This article originally appeared on Dunya News
Copyright © 2021 PakJirga.com. All rights reserved.
Powered by Baqa Creatives.
The views and opinions expressed in this forum are those of the authors and do not necessarily reflect the official policy or position of any other agency, organization or company. The PakJirga.com is not responsible for the content posted by contributors or from external sites.
Read about our approach to external linking.
Privacy Policy
|
Terms of Use