- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 3 months ago by
Zaid.
Viewing 1 post (of 1 total)

Viewing 1 post (of 1 total)
- You must be logged in to reply to this topic.
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ 2018 میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی درخواست کی تھی اور ملاقات میں انہوں نے معیشت پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔
سماء ٹی وی کے اینکرپرسن ندیم ملک نے شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہ آپ کی آرمی چیف سے ملاقات کب ہوئی تھی۔ انہوں نے جواب دیا کہ یہ ملاقات 2018 میں ہوئی تھی جس میں ان کے ساتھ مفتاح اسماعیل اور خواجہ آصف بھی شامل تھے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’عام انتخابات کے بعد نومبر 2018 میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی درخواست پر ہماری میٹنگ ہوئی۔ وہ معیشت کی صورتحال پر بات کرنا چاہتے تھے۔ چونکہ ہم حکومت میں رہ چکے تھے۔ ان کو کچھ پہلوؤں پر تشویش تھی۔ جو آئی ایم ایف کا معاملہ تھا اور کچھ دیگر باتیں بھی تھیں جن کا تفصیل سے ذکر کرنا مناسب نہیں ہے۔ میں خواجہ آصف اور مفتاح اسماعیل آرمی چیف سے ملے تھے۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’آرمی چیف کو خدشہ یہ تھا کہ معیشت درست سمت میں نہیں جارہی۔ مہنگائی کے خدشات تھے جو اس وقت بڑھ رہی تھی۔ ان کو روپے کی قدر میں گراوٹ پر بھی تشویش تھی۔ وہ ہم سے جاننا چاہتے تھے کہ ہم نے معیشت کو کیسے سنبھالا۔ کیا نہیں کیا اور کیا کرنا چاہیے۔ بڑی سیر حاصل اور لمبی گفتگو ہوئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے بھی ملاقات میں اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ جس طرح تحریک انصاف کی حکومت معیشت چلارہی ہے اس سے معاملہ بہت خراب ہوجائے گا۔ ہمارا خیال تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسی کے منفی اثرات سامنے آنے میں 3 سال لگ سکتے ہیں۔ مگر ہمارے خدشات 6 ماہ میں سچ ثابت ہوگئے۔‘
This article originally appeared on Samaa TV
Copyright © 2021 PakJirga.com. All rights reserved.
Powered by Baqa Creatives.
The views and opinions expressed in this forum are those of the authors and do not necessarily reflect the official policy or position of any other agency, organization or company. The PakJirga.com is not responsible for the content posted by contributors or from external sites.
Read about our approach to external linking.
Privacy Policy
|
Terms of Use