- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 3 months, 2 weeks ago by
Syed Muhammad.
Viewing 1 post (of 1 total)

Viewing 1 post (of 1 total)
- You must be logged in to reply to this topic.
› Jirga › South Asia
لکھنوکی خصوصی عدالت نےبابری مسجد کی شہادت سےمتعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ایل کےایڈوانی،مرلی منوہرجوشی اورامابھارتی سمیت32ملزمان کوبری کردیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر لکھنؤ میں قائم خصوصی عدالت کے جج سریندر کمار یادو نے 1992ء میں شہید کی گئی بابری مسجد کے انہدام کیس کا فیصلہ پریزائیڈنگ آفیسر کی حیثیت سے سنایا۔
کیس کے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ بابری مسجدگرانے کا واقعہ اچانک ہوا، اس کے لیے پہلے سے کسی منصوبہ بندی کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔
تاہم ناکافی شواہد کی بنا پر کیس میں نامزد ایل کےایڈوانی، مرلی منوہرجوشی،اما بھارتی سمیت دیگر بی جے پی رہنما بابری مسجد شہادت کیس سے بری کر دیے گئے۔ کیس میں 49 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جن میں سے 17 کی موت واقعے ہوچکی ہے جبکہ 32 ملزمان زندہ ہیں ۔
یاد رہے کہ عدالت کی جانب سے کیس کی سماعت 16 ستمبر کو مکمل ہوئی تھی جس کے بعد 30 ستمبر 2020 ءکو فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی ۔
خیال رہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کی تھی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مسجد کی تعمیر سے پہلے یہاں ایک مندر تھا۔ ان 27 برسوں میں بابری مسجد شہید کیے جانے کے بعد بھارت کے مسلمانوں نے بھارتی تنظیموں کی جانب سے بدترین مذہبی انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے۔
Copyright © 2021 PakJirga.com. All rights reserved.
Powered by Baqa Creatives.
The views and opinions expressed in this forum are those of the authors and do not necessarily reflect the official policy or position of any other agency, organization or company. The PakJirga.com is not responsible for the content posted by contributors or from external sites.
Read about our approach to external linking.
Privacy Policy
|
Terms of Use