- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 4 months ago by
Syed Muhammad.
Viewing 1 post (of 1 total)

Viewing 1 post (of 1 total)
- You must be logged in to reply to this topic.
› Jirga › Islamic Corner
مفتی محمد تقی عثمانی صاحب نے ایف اے ٹی ایف بلز میں ایک قانون کو کرپشن کا دروازہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ کے ارکان اور صدر مملکت اسے منظور کرنے سے پہلے علماء اور اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کریں۔
حکومت نے حالیہ دنوں میں ایف اے ٹی ایف کی تجاویز پر منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کیلئے نئی قانون سازی کی ہے جس میں ایک قانون اسلام آباد وقف پراپر ٹیز بل ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون کے ذریعے وفاقی دارالحکومت نے وقف شدہ جائیدادوں کے بہتر انتظام کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔
ان قوانین کے خلاف اپوزیشن نے ایوان میں ہنگامہ کیا مگر حکومت نے عددی اکثریت اور بعض اپوزیشن ارکان کی غیرحاضری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تمام بلز قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کروا لیے۔
اس معاملے پر مفتی تقی عثمانی کا موقف کافی تاخیر سے سامنے آیا ہے کیوں کہ وقف املاک بل سمیت دیگر بلز قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد صدر مملکت کے دستخط سے باقاعدہ قوانین کی صورت ڈھل گئے ہیں۔
مفتی تقی عثمانی نے اتوار کو ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ وقف املاک بل جو قومی اسمبلی نے جلدی میں پاس کیا ہے، اس کے کئی حصے شریعت کے بالکل خلاف ہیں اور کئی حصے آئین سے متصادم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ قوانین وقف املاک کے اصل مقاصد کے لئے مضر اور کرپشن کا نیا دروازہ ہیں۔ سینیٹ کے ارکان اور صدر مملکت اسے منظور کرنے سے پہلے علماء اور اسلامی نظریاتی کونسل سے ضرور رجوع کریں۔
وقف #ایکٹ# ۲۰۲۰ جو قومی اسمبلی نے جلدی میں پاس کیا ہے اسکے کئی حصے شریعت کے بالکل خلاف ہیں اور کئی حصے آئین کے خلاف، وقف کے اصل مقاصد کے لئے مضراور کرپشن کا نیا دروازہ ہیں سینیٹ کے ارکان اور صدر مملکت اسے منظور کرنے سے پہلے علماء اور اسلامی نظریاتی کونسل سے ضروررجوع کریں
— Muhammad Taqi Usmani (@muftitaqiusmani) September 27, 2020
Copyright © 2021 PakJirga.com. All rights reserved.
Powered by Baqa Creatives.
The views and opinions expressed in this forum are those of the authors and do not necessarily reflect the official policy or position of any other agency, organization or company. The PakJirga.com is not responsible for the content posted by contributors or from external sites.
Read about our approach to external linking.
Privacy Policy
|
Terms of Use