- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 3 months, 3 weeks ago by
Syed Muhammad.
Viewing 1 post (of 1 total)

Viewing 1 post (of 1 total)
- You must be logged in to reply to this topic.
› Jirga › South Asia
ویب ڈیسک – بھارتی فورسز کی ایل او سی کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کیلئے مختلف ممالک کے سفرا اور دفاعی اتاشی کنٹرول لائن کا دورہ کیا جہاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے انہیں بریفنگ دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق غیرملکی سفیروں اور دفاعی اتاشیوں کا وفد ایل او سی کے جورا سیکٹر پہنچا ،سفیروں میں آذربائیجان، بوسنیا، یورپی یونین، پرتگال کےسفرا اوردفاعی اتاشی وفدمیں شامل ہیں۔ سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی اورفلسطین کےسفرابھی کنٹرول لائن کا دورہ کر رہے ہیں جبکہ یونان، آسٹریلیا، ایران، کرغزستان اورعراقی سفیربھی دورہ کرنے والے وفد میں شامل ہیں۔
برطانوی، اٹلی، پولینڈ، ازبکستان اورجرمنی کے علاوہ سویٹزرلینڈ، فرانس، مصر، لیبیا، یمن، افغانستان کے سفیروں کو بھی کنٹرول لائن کا دورہ کروایا جا رہا ہے جبکہ عالمی ادارہ برائےخوراک کےنمائندےبھی وفد میں شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے بریفنگ میں بتایا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وتشدد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کی، کشمیریوں کو ان کی سرزمین پر یرغمال بنا دیا گیا ہے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ رواں سال اب تک بھارت 2333 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے، بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں 18 سول افراد شہید اور 185 زخمی ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 2014 سے جنگ بندی معاہدوں کی خلاف ورزیوں میں شدید اضافہ ہوا ہے، بھارتی فوج کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کے ذریعے سول آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جاتا ہے، اشتعال انگیزیوں کا مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانا ہے۔ خیال رہے کہ سفارتکاروں کا وفد بھارتی فائرنگ کے شکار متاثرین سے بھی ملاقات کرے گا۔
This article originally appeared on NewsOne
Copyright © 2021 PakJirga.com. All rights reserved.
Powered by Baqa Creatives.
The views and opinions expressed in this forum are those of the authors and do not necessarily reflect the official policy or position of any other agency, organization or company. The PakJirga.com is not responsible for the content posted by contributors or from external sites.
Read about our approach to external linking.
Privacy Policy
|
Terms of Use