- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 3 months, 2 weeks ago by
Syed Muhammad.
Viewing 1 post (of 1 total)

Viewing 1 post (of 1 total)
- You must be logged in to reply to this topic.
کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی کے قریب کار پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دارالعلوم کرچی کے استاد مولانا عادل ڈرائیور سمیت جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق شاہ فیصل کالونی کے علاقے شمع شاپنگ سینٹر کے قریب کار پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ فیز 2 حب کے مہتتم اور دارالعلوم کراچی کے استاد مولانا عادل اور ڈرائیور زخمی ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا عادل اور ڈرائیور کو زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دونوں افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، واقعے میں ایک راہگیر بھی زخمی ہوا۔ مولانا عادل معروف مذہبی شخصیت مولانا سلیم اللہ خان کے صاحبزادے تھے۔
سماء ٹی وی کے مطابق مولانا عادل دارالعلوم کراچی سے واپس اپنے گھر جارہے تھے، راستے میں ان پر حملہ کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، قریبی دکانوں سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جارہی ہے۔ ایس ایس پی کورنگی فیصل عبداللہ چاچڑ کے مطابق جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول ملے ہیں جنہیں فارنزک کیلئے لیب بھجوایا جارہا ہے۔
ترجمان لیاقت نیشنل اسپتال کے مطابق مولانا عادل اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گئے تھے، انہیں گردن اور پیٹ میں گولیاں لگیں، ان کے ڈرائیور کی شناخت مقصود کے نام سے ہوئی ہے، لاشوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شاہ فیصل کالونی میں عالم دین کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کچھ شدت پسند عناصر شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں۔ مراد علی شاہ نے ٹیکنالوجی کی مدد سے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مولانا عادل کے اہل خانہ سے تعزیت اور طلبہ و ساتھی اساتذہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر صورت قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
This article originally appeared on Samaa TV
Copyright © 2021 PakJirga.com. All rights reserved.
Powered by Baqa Creatives.
The views and opinions expressed in this forum are those of the authors and do not necessarily reflect the official policy or position of any other agency, organization or company. The PakJirga.com is not responsible for the content posted by contributors or from external sites.
Read about our approach to external linking.
Privacy Policy
|
Terms of Use