- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 2 months, 3 weeks ago by
Syed Muhammad.
Viewing 1 post (of 1 total)

Viewing 1 post (of 1 total)
- You must be logged in to reply to this topic.
› Jirga › International
دوحہ: کورونا وائرس کی دوسری لہر نے ایک بار پھر پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس لہر کے پیش نظر قطر ایئر ویز نے اپنے اے 380 طیاروں کو آئندہ 2 سالوں کیلئے گراؤنڈ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس نے جہاں پوری دنیا کی معشیت پر اپنے منفی اثرات چھوڑے ہیں وہیں ائیر ویز مارکیٹ پر بھی اس کے بدترین اثرات دیکھے گئے ہیں، اسی وجہ سے دنیا کی بڑی ایئر لائن سروسز میں شمار ہونے والی قطر ایئر ویز نے اپنے اے 380 طیاروں کو آئندہ 2 سالوں کیلئے گراؤنڈ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ قطر ایئر ویز کی جانب سے یہ فیصلہ دنیا بھر میں خصوصاً یورپ اور امریکہ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث کیا گیا ہے، اس سے قبل ایئر لائن کی جانب سے دنیا بھر میں کورونا کیسز کی تعداد میں کمی کو دیکھتے ہوئے ان طیاروں کو 2021 میں آپریشنز کا حصہ بنائے جانے کا عندیہ دیا گیا تھا، مگر کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث ایئر لائن نے فیصلہ کیا ہے ان طیاروں کو اگلے 2 سال کیلئے گراؤنڈ رکھا جائے۔
اس حوالے سے قطر کی سرکاری ایئر لائن کے سی ای او اکبر الباقر نے آن لائن پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم بالکل امید نہیں رکھتے کہ اگلے دو سالوں میں یہ طیارے آپریٹ کرسکتے ہیں، 2019 میں اس عالمی وباء کے پھیلاؤ سے قبل ہم اپنی ترقی کی شرح کو دیکھتے ہوئے ان طیاروں کو دوبارہ سے اپنے آپریشنز کا حصہ بنانے پر غور کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے باعث دنیا بھر میں عائد ہونے والی سفری پابندیوں اور سخت قواعد و ضوابط کی وجہ سے ان طیاروں کو گراؤنڈ رکھنے کا فیصلہ بروقت ہے، ان حالات میں جب مسافروں کی تعداد نہایت کم اور ٹکٹوں کی قیمتیں انتہائی کم ہیں اور ان کے مزید گرنے کا امکان بھی ہے دیگر ایئر لائنز کی جانب سے اے 380 کے آپریشنز جاری رکھنا ایک بیوقوفی ہے۔
This article originally appeared on Neo News
Copyright © 2021 PakJirga.com. All rights reserved.
Powered by Baqa Creatives.
The views and opinions expressed in this forum are those of the authors and do not necessarily reflect the official policy or position of any other agency, organization or company. The PakJirga.com is not responsible for the content posted by contributors or from external sites.
Read about our approach to external linking.
Privacy Policy
|
Terms of Use